نہیں مٹتیں تری یادیں ندی میں خط بہانے سے
نہیں مٹتیں تری یادیں ندی میں خط بہانے سے
یہ اکثر لوٹ آتی ہیں کسی دل کش بہانے سے
بھلا پایا نہیں میں دور ماضی کے حسیں لمحے
کبھی تو یاد بھی کر لے تعلق یہ پرانے سے
نمک پاشی زمانے نے مرے زخموں پہ کی پیہم
مگر میں باز کب آیا ہوں پھر بھی مسکرانے سے
تمہیں جس کے لئے ہم نے چنا وہ کام بھی کرنا
ملے تم کو اگر فرصت ہمارا گھر جلانے سے
مقابل آئنے کے آ گیا ہے بھول سے شاید
مجھے لگتا ہے کچھ ایسا ہی اس کے تلملانے سے
قفس کو توڑنے کی اب کے اس نے بھی تو ٹھانی ہے
یہی پیغام ملتا ہے پروں کو پھڑپھڑانے سے
مجھے معلوم ہے ہرگز پلٹ کر آ نہیں سکتا
گزارش ہے مگر میری اثرؔ گزرے زمانے سے
- کتاب : Rang Sapno ke (Pg. 89)
- Author : Pramod Sharma 'Asar'
- مطبع : Amrit Parkashan (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.