نہیں مجھ کو پتہ وہ میرا ہے بھی یا نہیں ہے
نہیں مجھ کو پتہ وہ میرا ہے بھی یا نہیں ہے
مسلسل رابطہ ہے اس سے پر رشتہ نہیں ہے
کتابیں ہو گئیں بیوہ کتب خانوں کے اندر
کسی نے مدتوں ان کی طرف دیکھا نہیں ہے
ہے امکانات کا کتنا بڑا سا دائرہ پر
بڑی شاید مری ہی سوچ کی دنیا نہیں ہے
بھٹکتے پھر رہے در در مرمت میں خودی کی
کہا تھا نا محبت عقل کا رستہ نہیں ہے
جو بتی بجھ گئی تھی آج روشن ہو رہی ہے
اندھیرا عمر بھر تک اک جگہ ٹکتا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.