نہیں نباہی خوشی سے غمی کو چھوڑ دیا
نہیں نباہی خوشی سے غمی کو چھوڑ دیا
تمہارے بعد بھی میں نے کئی کو چھوڑ دیا
ہوں جو بھی جان کی جاں وہ گمان ہوتے ہیں
سبھی تھے جان کی جاں اور سبھی کو چھوڑ دیا
شعور ایک شعور فریب ہے سو تو ہے
غرض کہ آگہی نا آگہی کو چھوڑ دیا
خیال و خواب کی اندیشگی کے سکھ جھیلے
خیال و خواب کی اندیشگی کو چھوڑ دیا
- کتاب : Gumaan (Poetry) (Pg. 147)
- Author : Jaun Elia
- مطبع : Takhleeqar Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.