نہیں سونے دیا پل بھر بھی ساری رات کتوں نے
نہیں سونے دیا پل بھر بھی ساری رات کتوں نے
سنائے سینکڑوں پرکار کے نغمات کتوں نے
کسی کی ٹانگ لی ہے اور کسی کا ہاتھ کتوں نے
محلے بھر سے حاصل کی ہے یہ سوغات کتوں نے
حقیقت کی نہ کی لوگوں سے تحقیقات کتوں نے
لگائے ہم پہ بے بنیاد الزامات کتوں نے
بہادر تھا شکاری تھا مگر گھر کی طرف بھاگا
کیا رستے میں جب پیچھا مرا چھ سات کتوں نے
بھلا انسان ہو کے ان کے منہ لگتا بھی میں کیسے
اگرچہ خوب بھڑکائے مرے جذبات کتوں نے
کبھی اک ٹھیکری بھی تو گھڑے کو پھوڑ دیتی ہے
حقیقت ہے کہ دی ہے شیر کو بھی مات کتوں نے
کھلایا میں نے اور میرا ہی کھا کے مجھ پہ غرائے
دکھا دی جاتے جاتے اپنی سب اوقات کتوں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.