نہیں تیرے سوا کچھ آرزو ہے
نہیں تیرے سوا کچھ آرزو ہے
ہمارے دل میں بس اک تو ہی تو ہے
دکھائی دے ہمیں کچھ اور کیسے
ہمارے چار سو جب تو ہی تو ہے
تمہیں اے جان چھو سکتے نہیں ہم
کبھو شعلہ ہے تو شبنم کبھو ہے
جسے دیکھو ہے بس مائل اسی کا
ہمارا یار بھی کیا خوبرو ہے
نہیں ہم لڑکھڑا کے گرنے والے
کہ جب تک ہاتھ میں جام و سبو ہے
طبیعت میں انا شامل ہو جن کی
میاں بے کار ان سے گفتگو ہے
تری ہی فکر میں رہتا ہے وہ بھی
تجھے اے تاجؔ جس کی جستجو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.