Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں تھا کوئی بھی پھر بھی تھیں آہٹیں کیا کیا

عرش صہبائی

نہیں تھا کوئی بھی پھر بھی تھیں آہٹیں کیا کیا

عرش صہبائی

MORE BYعرش صہبائی

    نہیں تھا کوئی بھی پھر بھی تھیں آہٹیں کیا کیا

    تمام رات ہوئیں دل پہ دستکیں کیا کیا

    نہ مٹ سکے کسی صورت بھی میرے دل کے شکوک

    تری نگاہ نے کی ہیں وضاحتیں کیا کیا

    یہ آرزو ہے کہ ان میں ہو کوئی تجھ جیسا

    نظر میں گھومتی رہتی صورتیں کیا کیا

    کسی کے طرز تغافل پہ کس لئے الزام

    مجھے تو خود سے رہی ہیں شکایتیں کیا کیا

    سمٹ گئے ہیں محبت کے دائروں میں ہم

    بکھر گئی ہیں فضائیں حکایتیں کیا کیا

    خود اپنی زندگی بھی اپنی دسترس میں نہیں

    قدم قدم پہ بدلتی ہے کروٹیں کیا کیا

    کسی کی چشم توجہ نہ اٹھ سکی مجھ پر

    مری نظر میں تھیں ورنہ گزارشیں کیا کیا

    یہ رنگ لائی ہے احباب کی خرد مندی

    اجڑ کے رہ گئیں محفل کی رونقیں کیا کیا

    تمام ولولے وہ سرد پڑ چکے اے عرشؔ

    ہمارے دل میں تھیں ورنہ حرارتیں کیا کیا

    مأخذ :
    • کتاب : Usloob (Pg. 9)
    • Author : Arsh Sehbai
    • مطبع : Maktaba Urdu Adab (1991)
    • اشاعت : 1991

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے