Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہر کی دھاروں سے نکلے اور ندی میں پھنس گئے

بلال صابر

نہر کی دھاروں سے نکلے اور ندی میں پھنس گئے

بلال صابر

MORE BYبلال صابر

    نہر کی دھاروں سے نکلے اور ندی میں پھنس گئے

    یعنی بچ کر دوستی سے عاشقی میں پھنس گئے

    بے وقوفوں میں گنے جاتے ہیں سادہ دل یہاں

    کس صدی کے لوگ ہیں ہم کس صدی میں پھنس گئے

    غم کے تارے آنکھ کے سیارے سے ٹوٹے ہیں اور

    ہم خوشی پانے کو دنیائے ہنسی میں پھنس گئے

    ہم ہیں وہ عشاق جن کے واسطے ہے جال حسن

    اک گلی سے بچ گئے تو دوسری میں پھنس گئے

    اب تلک اس شخص کے دس دن نہیں گزرے یا پھر

    میرے اچھے وقت کے پرزے گھڑی میں پھنس گئے

    اس نے میری فکر کے گل چومے تھے اک دن بلالؔ

    تب سے مصرعے ان لبوں کی تازگی میں پھنس گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے