نے قصر جم نہ خانۂ قیصر نظر میں ہے
نے قصر جم نہ خانۂ قیصر نظر میں ہے
ہم جس کو چھوڑ آئے وہی گھر نظر میں ہے
روشن ہزار رنگ کا پیکر نظر میں ہے
حیراں ہے آنکھ آئنہ منظر نظر میں ہے
چلتے ہوئے پروں کی سیاہی شفق پہ ہے
شعلوں میں راکھ ہوتا ہوا گھر نظر میں ہے
ہے معرکہ تو ختم مگر آسماں ہے سرخ
نیزے پہ آفتاب ہے جو سر نظر میں ہے
طاؤس کے پروں پہ ہیں چنگاریوں کے پھول
جنگل کی شاخ شاخ شرر شر نظر میں ہے
دنیا میں اپنی آنکھ کھلی رکھ نہ اتنی دیر
منظر ہے جو یہاں کا وہ دم بھر نظر میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.