Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی دنیا ترا چرچا بہت ہے

طارق شاہین

نئی دنیا ترا چرچا بہت ہے

طارق شاہین

MORE BYطارق شاہین

    نئی دنیا ترا چرچا بہت ہے

    مرا بیٹا بھی آوارہ بہت ہے

    میں شاید پاگلوں سا لگ رہا ہوں

    وہ مجھ کو دیکھ کر ہنستا بہت ہے

    یہ بکھری پتیاں جس پھول کی ہیں

    وہ اپنی شاخ پر مہکا بہت ہے

    سمٹ جائیں تو دشمن کے مقابل

    ہماری قوم کا بچہ بہت ہے

    سمندر سے معافی چاہتے ہیں

    ہماری پیاس کو قطرہ بہت ہے

    اسی کے سائے میں کب سے کھڑا ہوں

    وہ اک دیوار جو خستہ بہت ہے

    میں کب تک در بدر پھرتا رہوں گا

    تمہارے گھر کا دروازہ بہت ہے

    غزل بھارت میں لکھی جا رہی ہے

    مگر ہم سایے کا چرچا بہت ہے

    اسے استاد کہتا ہے زمانہ

    جو پڑھتا کم ہے اور لکھتا بہت ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے