نئی غزل کا نئی فکر و آگہی کا ورق
نئی غزل کا نئی فکر و آگہی کا ورق
زمانہ کھول رہا ہے سخنوری کا ورق
محبتوں کے حسیں باب سے ذرا آگے
کتاب زیست میں ملتا ہے گمرہی کا ورق
سنہری ساعتیں منسوب ہیں ترے غم سے
پلٹ کے دیکھ ذرا میری زندگی کا ورق
کتاب وقت کی آندھی میں کھل گئی شاید
ہوا میں اڑ گیا دیرینہ دوستی کا ورق
تلاوتوں میں ہیں مصروف طائران سحر
افق نے کھولا ہے کرنوں کی روشنی کا ورق
ملے ہیں آج سخن میرے سب خطوں کے جواب
جو میرے ہاتھ لگا اس کی ڈائری کا ورق
- کتاب : Nai Rut Ka Safar (Pg. 89)
- Author : Abdul Wahab Sukhan
- مطبع : Mishkaat Printer, Aligrah (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.