Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی غزلیں لکھوں کس کے لئے اور گیت سجاؤں کس کے لئے

عارف حسن  خان

نئی غزلیں لکھوں کس کے لئے اور گیت سجاؤں کس کے لئے

عارف حسن خان

MORE BYعارف حسن خان

    نئی غزلیں لکھوں کس کے لئے اور گیت سجاؤں کس کے لئے

    مرا ہم دم مجھ سے روٹھ گیا اب نغمے گاؤں کس کے لئے

    وہ پاس جو تھا تو اس کے لئے اوروں سے بھی لڑنا پڑتا تھا

    اب کس کے لئے میں کس سے لڑوں اور خود کو جلاؤں کس کے لئے

    اک اس کے تبسم کی خاطر دکھ درد ہزاروں سہتا تھا

    اب کس کے لئے دکھ درد سہوں اور اشک بہاؤں کس کے لئے

    وہ تھا تو فقط اس کی خاطر اوروں سے بھی ملنا پڑتا تھا

    اب ایسے ویسے لوگوں کے میں ناز اٹھاؤں کس کے لئے

    میں اس کے لئے ہی سنورتا تھا اور خود کو سجایا کرتا تھا

    اب خود کو سنواروں کس کے لئے اور گھر کو سجاؤں کس کے لئے

    جب دیس میں کوئی اپنا تھا پردیس میں کب جی لگتا تھا

    اب کس کے لئے گھر یاد آئے اور دیس کو جاؤں کس کے لئے

    اس کا نہیں عارفؔ کوئی بدل ایسا ہے وہ میرا جان غزل

    اب اس کے سوا کیا یاد رکھوں اور اس کو بھلاؤں کس کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : Kuchh Nazmen Kuchh Ghazalen (Pg. 103)
    • Author : Arif Hasan Khan
    • مطبع : Arif Hasan Khan (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے