نئی جفا کا مجھے اب تو کوئی باب نہ دے
نئی جفا کا مجھے اب تو کوئی باب نہ دے
میں جس کو پڑھ کے بہک جاؤں وہ کتاب نہ دے
خدا بنا تو لیا میں نے ایک پتھر کو
سوال کیسے کروں جب کہ وہ جواب نہ دے
اگا دے درد کا سورج ہمارے گھر میں مگر
جلا دے روشنی جس کی وہ ماہتاب نہ دے
چمن چمن میں وہ پھولوں کا بادشاہ سہی
مگر جو رنگ مرا زخم دے گلاب نہ دے
چبھے جو خار کی مانند ہر نفس پرویزؔ
ستا لے مجھ کو مگر کوئی ایسا خواب نہ دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.