نئی موجوں کے کتنے سلسلے پانی میں آتے ہیں
نئی موجوں کے کتنے سلسلے پانی میں آتے ہیں
سفینے جب کبھی دریا کی مہمانی میں آتے ہیں
یہ ممکن ہے طبیعت سخت کوشی پر ہی مائل ہو
سہولت چھوڑ کر ہم کیوں پریشانی میں آتے ہیں
یہاں اب سعیٔ اسکندر کی کیسے داد دی جائے
کہ ہم تو دیکھ کر آئینہ حیرانی میں آتے ہیں
کہیں دل کو ہمارے غم پسندی کی نہ عادت ہو
مزے اس کو بھی اکثر مرثیہ خوانی میں آتے ہیں
اسی باعث یہاں ماحول وحشت ناک رہتا ہے
درندے بھی بہت سے شکل انسانی میں آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.