نئی نئی آنکھیں ہوں تو ہر منظر اچھا لگتا ہے
نئی نئی آنکھیں ہوں تو ہر منظر اچھا لگتا ہے
کچھ دن شہر میں گھومے لیکن اب گھر اچھا لگتا ہے
ملنے جلنے والوں میں تو سب ہی اپنے جیسے ہیں
جس سے اب تک ملے نہیں وہ اکثر اچھا لگتا ہے
میرے آنگن میں آئے یا تیرے سر پر چوٹ لگے
سناٹوں میں بولنے والا پتھر اچھا لگتا ہے
چاہت ہو یا پوجا سب کے اپنے اپنے سانچے ہیں
جو موت میں ڈھل جائے وہ پیکر اچھا لگتا ہے
ہم نے بھی سو کر دیکھا ہے نئے پرانے شہروں میں
جیسا بھی ہے اپنے گھر کا بستر اچھا لگتا ہے
- کتاب : Sheher Men Gaon (Pg. 450)
- Author : Shahid Mahili
- مطبع : Miaar Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.