نئی نسلوں سے اس کو بھی کبھی عزت نہیں ملتی
نئی نسلوں سے اس کو بھی کبھی عزت نہیں ملتی
بزرگوں سے جسے تہذیب کی دولت نہیں ملتی
محبت کے لیے قربانیاں تو دینی پڑتی ہیں
کسی کو موت سے پہلے کبھی جنت نہیں ملتی
ستم یہ ہے کہ میں جن کے لیے مصروف رہتا ہوں
انہیں سے بات کرنے کی مجھے فرصت نہیں ملتی
جنون عشق ہو تو خاک میں مل جانا پڑتا ہے
گھروں میں بیٹھے رہنے سے کبھی شہرت نہیں ملتی
عجب اک بے یقینی نے مرا دل گھیر رکھا ہے
کوئی بھی ہاتھ ہو سر پر مجھے راحت نہیں ملتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.