نئی رتوں کا جواں حوصلہ بھی ختم ہوا
نئی رتوں کا جواں حوصلہ بھی ختم ہوا
شجر کے گرنے سے زور ہوا بھی ختم ہوا
بہت ہی دور ہوئے جستجو میں منزل کی
تھکے ہیں پاؤں کہ اب راستہ بھی ختم ہوا
تمہارے بعد تواضع نہیں ہے مہماں کی
تمہارے گھر سے تو یہ سلسلہ بھی ختم ہوا
بہت طویل سفر زندگی کا لگتا ہے
کہ والدین کا اب آسرا بھی ختم ہوا
بہت ہی دیر ہوئی مہرباں کے آنے میں
ہتھیلیوں سے وہ رنگ حنا بھی ختم ہوا
مزاج شہر بدلنے لگا بہت اب تو
سیہ قلوب سے خوف خدا بھی ختم ہوا
ہر ایک شخص کا رشتہ غرض سے وابستہ
عظیمؔ شہر سے پاس وفا بھی ختم ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.