نئی رتوں کی یہاں سے نشانیاں لے جا
نئی رتوں کی یہاں سے نشانیاں لے جا
کھلے نہیں ہیں ابھی پھول پتیاں لے جا
یہ دکھ یہ رنج یہ آزردہ حالیاں لے جا
تو شہر دل کی مرے سب اداسیاں لے جا
اندھیری رات بہت دور ہے تری منزل
سفر میں ساتھ اجالوں کی کرچیاں لے جا
یقین اس کو تری بات پر نہ جب آئے
لہو سے میں نے جو لکھی ہیں چٹھیاں لے جا
سنا چکا ہوں محبت کی داستاں تجھ کو
تو میرے دل میں جو ہیں بدگمانیاں لے جا
ترے نگر میں اگر ہے بہار کا موسم
ضرور شہر سے میرے تو تتلیاں لے جا
خوشی کی بات کوئی کس طرح کہے انورؔ
لہولہان دلوں کی کہانیاں لے جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.