نئی سحر ہے یہ لوگو نیا سویرا ہے
نئی سحر ہے یہ لوگو نیا سویرا ہے
طلوع ہو چکا سورج مگر اندھیرا ہے
خدا ہی جانے یہ دل کب خدا کا گھر ہوگا
ابھی تو اس میں بتان ہوس کا ڈیرا ہے
ابھی نہ دے مجھے آواز اے غم جاناں
ابھی تو شہر وفا میں بڑا اندھیرا ہے
نہ سائبان نہ آنگن نہ چھت نہ روشندان
اور اس پہ سب سے لڑائی کہ گھر یہ میرا ہے
یہ دار و گیر کی دنیا میں کہنا مشکل ہے
کہ کون اس میں لٹا کون یاں لٹیرا ہے
یہ سارے جھگڑے ہیں بس ایک دو پہر کے لیے
کہ نور مہر نہ میرا ہے اور نہ تیرا ہے
وفا نثار ہو اس کی وفا شناسی پر
ہزار گردشوں کے بعد بھی جو میرا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.