نئی تہذیب کے نقشے کا اک اک رنگ دیکھیں گے
نئی تہذیب کے نقشے کا اک اک رنگ دیکھیں گے
کہ ہم پھولوں سے جسموں پر قبا کو تنگ دیکھیں گے
طبیعت کے خلاف اے جان اگر کچھ فیصلہ کر لیں
تو اپنے ذہن و دل کے درمیاں اک جنگ دیکھیں گے
بہت سے مرحلے آتے ہیں منزل پر پہنچنے تک
یہاں شیشے سے نسبت ہے وہاں پر سنگ دیکھیں گے
اگر آنکھوں کو کھولیں گے تو اک ضد ہے ہماری بھی
تو ہم گلشن کے پھولوں کا شگفتہ رنگ دیکھیں گے
عظیمؔ اب کچھ کمند حرف کے اشعار سنواؤ
نیا لہجہ نئی خوشبو نیا آہنگ دیکھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.