نئی اڑان کا آسیب مشت پر میں ہے
نئی اڑان کا آسیب مشت پر میں ہے
کہ جیسے کوئی مقید ہوا کے گھر میں ہے
ہم اپنے خواب لیے بستیوں سے دور ہوئے
ہمارا رزق اسی شہر بے ہنر میں ہے
ستارہ وار سمٹتی رہی چراغ کی لو
طلوع صبح مگر چاند کے نگر میں ہے
سفر نصیب ترے آس پاس رہتے ہیں
کہ اب قیام اسی کنج در بدر میں ہے
طیور لوٹ کے پھر گھونسلوں میں آ بیٹھے
پڑاؤ شام کا تیری ہی رہ گزر میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.