نئی وابستگی پیدا ہوئی ہے کوزہ گر سے
نئی وابستگی پیدا ہوئی ہے کوزہ گر سے
ہماری دوستی ہونے لگی ہے کوزہ گر سے
کسی کو کوزہ گر سے والہانہ عشق ہے اور
کسی کو انتہا کی دشمنی ہے کوزہ گر سے
نئی تہذیب کا کڑوا دھواں پھیلا ہوا ہے
ہوا مٹی کی خوشبو مانگتی ہے کوزہ گر سے
تمہیں مٹی سے شرف ہم کلامی کا پتہ ہے
مرا مطلب کبھی کوئی بات کی ہے کوزہ گر سے
کسی دیوی نے کوزہ گر کی پیشانی کو چوما
کوئی دیوی بہت شرما رہی ہے کوزہ گر سے
یہ برقی قمقموں کی روشنی حیران کن ہے
مگر بازار میں جو روشنی ہے کوزہ گر سے
سنا ہے میں نے ملاحوں سے قصہ پانیوں کا
کہانی اپنی مٹی کی سنی ہے کوزہ گر سے
تمہارے پاس ہے ہی کیا جسے دنیا سراہے
تمہاری کونسی عادت بھلی ہے کوزہ گر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.