نئی زمین نیا آسماں بنانا ہے
نئی زمین نیا آسماں بنانا ہے
ترے مکان سے بہتر مکاں بنانا ہے
جو بات سچ ہے نہیں کھولنی زمانے پر
تخیلات کو حسن بیاں بنانا ہے
ہوا سے تیری حمایت میں گفتگو کے بعد
دیے کی لو کو ترا پاسباں بنانا ہے
تلاش کرنے ہیں کچھ اپنے جیسے لوگ مجھے
اور ایک حلقۂ آوارگاں بنانا ہے
سپرد کر کے کسی کو مکان دل شہزادؔ
خود اپنے آپ کو بے خانماں بنانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.