Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیرنگیٔ وحشت کی دھنک دیکھ رہے ہیں

جانی لکھنوی

نیرنگیٔ وحشت کی دھنک دیکھ رہے ہیں

جانی لکھنوی

MORE BYجانی لکھنوی

    نیرنگیٔ وحشت کی دھنک دیکھ رہے ہیں

    ٹوٹے ہوئے تارے کی چمک دیکھ رہے ہیں

    اس آئنہ خانہ نما عالم سے نکل کر

    کچھ لوگ پس بام فلک دیکھ رہے ہیں

    دل گلیوں میں بیٹھے ہوئے خوابیدہ مسافر

    اس شہر تمنا کی سڑک دیکھ رہے ہیں

    گنوائیں گے بنیاد کی کمیاں بھی ابھی ہم

    دیواروں پہ منقوش درک دیکھ رہے ہیں

    اک بود کو پھر ہست بنانے پہ تلا ہے

    حیرت سے ہم اس دل کی سنک دیکھ رہے ہیں

    دنیا نے جسے قبر کہا ہے ہم اسی میں

    اک حسن مجسم کی جھلک دیکھ رہے ہیں

    ہم گوش بر آواز عدم لوگ ہیں جانیؔ

    آواز خموشی کی کھنک دیکھ رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے