نیرنگیاں فلک کی ہیں میرے ہی جی کے ساتھ
نیرنگیاں فلک کی ہیں میرے ہی جی کے ساتھ
غم بھی اسی کے ساتھ خوشی بھی اسی کے ساتھ
دامن چھڑا کے جب وہ چلے بے رخی کے ساتھ
حسرت لپٹ کے رونے لگی بے رخی کے ساتھ
دل چیز کیا ہے اور جگر کی ہے اصل کیا
مانگیں وہ جان بھی تو میں دے دوں خوشی کے ساتھ
مجھ سے کبھی ملے بھی تو منہ پھیر کر ملے
کی بات بھی انہوں نے تو کی بے رخی کے ساتھ
ہر وقت سامنا رہا رنج و ملال کا
کوئی گھڑی نہ گزری ہماری خوشی کے ساتھ
کیوں کر امید ہو کہ بر آئے گا مدعا
جب دیکھتا ہوں رہتے ہیں وہ مدعی کے ساتھ
غیروں کو راحت اور مصیبت ملی مجھے
وہ ان کے جی کے ساتھ ہے یہ میرے جی کے ساتھ
دم بھر بھی غم گسار نہ ہم کو ملا کوئی
گزری تمام عمر یہاں بے کسی کے ساتھ
صابرؔ کا حشر حشر میں پروردگار ہو
اصحاب و آل پاک و جناب نبی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.