Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نجات غم سے نہیں ہے ممکن مفر الم سے کبھی نہیں ہے

حسرت شادانی

نجات غم سے نہیں ہے ممکن مفر الم سے کبھی نہیں ہے

حسرت شادانی

MORE BYحسرت شادانی

    نجات غم سے نہیں ہے ممکن مفر الم سے کبھی نہیں ہے

    اگر یہی زیست ہے تو اس سے نباہ کچھ دل لگی نہیں ہے

    خدا کو جانے خدا نہ مانے وہ بندگی بندگی نہیں ہے

    جو درد قوم و وطن نہ جانے وہ شاعری شاعری نہیں ہے

    جو اک اشارے پہ مٹ نہ جائے وہ آدمی آدمی نہیں ہے

    جو دوسروں کے نہ کام آئے وہ زندگی زندگی نہیں ہے

    بہار آئی تو ہے چمن میں خزاں کا لیکن مزاج لے کر

    فسردہ گل ہیں اداس غنچے شگفتہ کوئی کلی نہیں ہے

    گناہ کیوں زیست ہو نہ اپنی تباہ عالم نہ ہو تو کیوں کر

    جس اوج پر آدمی تھا پہلے اس اوج پر آدمی نہیں ہے

    صبا بصد احترام ان کو سلام کہنا پیام کہنا

    ابھی سے آ کر وہ کیا کریں گے ابھی تو محفل سجی نہیں ہے

    یہی ہے حسرتؔ کلام میرا مٹا اندھیرا ہوا سویرا

    کہیں بھی اب تیرگی نہیں ہے کوئی بھی دل اب دکھی نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے