نخل دعا کبھی جب دل کی زمیں سے نکلے
نخل دعا کبھی جب دل کی زمیں سے نکلے
سائے بھی کچھ گماں کے برگ یقیں سے نکلے
نظریں جمائے رکھنا امید کے کھنڈر پر
ممکن ہے اب کے سورج اس کی جبیں سے نکلے
خود سے فرار اتنا آسان بھی نہیں ہے
سائے کریں گے پیچھا کوئی کہیں سے نکلے
زخمی انا کو یوں میں ہر بار چھیڑتا ہوں
مثبت سا اک اشارہ شاید کہیں سے نکلے
انگلی میں جب بھی اس نے انگشتری گھمائی
کیا کیا حسین پیکر عکس نگیں سے نکلے
- کتاب : Aks e Gumgushta (Pg. 7)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.