Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نخل امید میں ثمر آیا

منشی شیو پرشاد وہبی

نخل امید میں ثمر آیا

منشی شیو پرشاد وہبی

MORE BYمنشی شیو پرشاد وہبی

    نخل امید میں ثمر آیا

    حسن ان کا مراد پر آیا

    قصد کعبہ تھا دیر میں پہونچا

    کس طرف دھیان تھا کدھر آیا

    رویا میں یاد یار میں جب جب

    سیل اشکوں کا تا کمر آیا

    واسطہ گو دیا پیمبر کا

    نہ مرا پھر کے نامہ بر آیا

    کر دیا کشتہ چرخ نے لیکن

    نہ بغل میں وہ سیم بر آیا

    خوب دیکھا مگر سوا تیرے

    نہ کوئی دوسرا نظر آیا

    جان دی ہم نے درد فرقت سے

    نہ خبر کو وہ بے خبر آیا

    صبح کی ہم نے تارے گن گن کر

    پر وہ مہ رو نہ رات بھر آیا

    کٹ گئی باتوں ہی میں وصل کی رات

    مدعا دل کا کچھ نہ بر آیا

    جب دیا اس نے بھر کے غیر کو جام

    خون آنکھوں میں میری بھر آیا

    ہو گئی شرم مانع وصلت

    رحم بھی ان کو مجھ پہ گر آیا

    نظر چرخ سے گرا خورشید

    مہوش اپنا جو بام پر آیا

    اپنے دل میں یہ سوچ لو وہبیؔ

    جان جائے گی دل اگر آیا

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے