نم ہیں پلکیں تری اے موج ہوا رات کے ساتھ
نم ہیں پلکیں تری اے موج ہوا رات کے ساتھ
کیا تجھے بھی کوئی یاد آتا ہے برسات کے ساتھ
روٹھنے اور منانے کی حدیں ملنے لگیں
چشم پوشی کے سلیقے تھے شکایات کے ساتھ
تجھ کو کھو کر بھی رہوں خلوت جاں میں تیری
جیت پائی ہے محبت نے عجب مات کے ساتھ
نیند لاتا ہوا پھر آنکھ کو دکھ دیتا ہوا
تجربے دونوں ہیں وابستہ ترے ہات کے ساتھ
کبھی تنہائی سے محروم نہ رکھا مجھ کو
دوست ہمدرد رہے کتنے مری ذات کے ساتھ
- کتاب : kulliyaat-e-maahe tamaam(khshboo) (Pg. 219)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.