Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نم اس لیے آنکھوں میں نمویاب نہیں ہے

علی شیران

نم اس لیے آنکھوں میں نمویاب نہیں ہے

علی شیران

MORE BYعلی شیران

    نم اس لیے آنکھوں میں نمویاب نہیں ہے

    مجھ ریت کے دریا میں کہیں آب نہیں ہے

    نیندوں کی طلب گار تو ہے آنکھ ہماری

    بس مسئلہ یہ ہے کہ کوئی خواب نہیں ہے

    بازار میں بھی ہاتھ پکڑ لیتا ہے میرا

    یہ عشق ابھی واقف آداب نہیں ہے

    تو وصل کا موسم ہے سدا سبز رہے گا

    میں ہجر کا وہ کھیت جو سیراب نہیں ہے

    یہ لوگ ترے عشق سے محروم ہیں مالک

    اور اس سے بڑا دکھ کوئی بیتاب نہیں ہے

    کس رنج نے داغا ہے ترے حسن پہ بوسہ

    آنکھوں میں وہ پہلی سی تب و تاب نہیں ہے

    مشکل ہے کہ اب کوئی پسر باپ پہ جائے

    رستم تو بہت ہیں کوئی سہراب نہیں ہے

    یہ دکھ بھی بڑا دکھ ہے کہ اس شہر میں شیرانؔ

    احباب تو ہیں حلقۂ احباب نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے