نمک ان آنسوؤں میں کم نہ تھا پر نم بہت اچھا
نمک ان آنسوؤں میں کم نہ تھا پر نم بہت اچھا
گھروں میں دانۂ گندم نہ تھا ماتم بہت تھا
مری آنکھوں پہ بھی زرتار پردے جھولتے تھے
ترے بالوں میں بھی کچھ ان دنوں ریشم بہت تھا
مزے سارے تماشا گاہ دنیا میں اٹھائے
مگر اک بات جو دل میں تھی جس کا غم بہت تھا
سیاہی رات کی پیچھے سمندر دن کا آگے
ستارہ صبح کا میری طرح مدھم بہت تھا
بدلتے جا رہے تھے جسم اپنی ہیئتیں بھی
کہ رستہ تنگ تھا اور یوں کہ اس میں خم بہت تھا
- کتاب : Urdu Adab (Pg. 62)
- Author : Iqbal Hussain
- مطبع : Iqbal Hussain Publishers (Jan, Feb. Mar 1996)
- اشاعت : Jan, Feb. Mar 1996
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.