Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نمی ہو جس کی آنکھوں میں وہ بنجر ہو نہیں سکتا

نوین جوشی

نمی ہو جس کی آنکھوں میں وہ بنجر ہو نہیں سکتا

نوین جوشی

MORE BYنوین جوشی

    نمی ہو جس کی آنکھوں میں وہ بنجر ہو نہیں سکتا

    جسے مٹی سے نسبت ہو وہ پتھر ہو نہیں سکتا

    وہ ساحل ہو نہیں سکتا تلاطم کا ہو جس کو ڈر

    جو ساحل سے نہ ٹکرائے سمندر ہو نہیں سکتا

    نہ چھیڑے بادباں کو جو نہ ہی پتوار سے الجھے

    کسی کشتی کو وہ طوفاں میسر ہو نہیں سکتا

    وہ پھر اک لمس سے خوشبو سے یا آہٹ سے ہوتا ہے

    جو جادو صرف نظروں سے اجاگر ہو نہیں سکتا

    سکوں ہو پیار ہو یا پھر وہ چاہے خود خدا ہی ہو

    اگر بھیتر نہیں ہے تو وہ باہر ہو نہیں سکتا

    زمانہ بھر کی لاشوں پر بھی ہو جائے کھڑی نفرت

    پر اس کا قد محبت کے برابر ہو نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے