ننگ دھڑنگ ملنگ ترنگ میں آئے گا جو وہی کام کریں گے
ننگ دھڑنگ ملنگ ترنگ میں آئے گا جو وہی کام کریں گے
کفر کریں گے جو آیا جی جی چاہا تو اسلام کریں گے
راستے بھر اس روپ کی دھوپ میں جان کھپائیں گے موت کی حد تک
چلتے سمے پھر اس کی زلف کی چھاؤں میں بسرام کریں گے
دیکھو تم اپنے کچے در و دیوار کو پکا مت کروانا
شہر میں جب بھی آئیں گے ہم تو تمہارے گھر ہی قیام کریں گے
آج ہمارے سروں پر ہے یہ سورج پر کل خاک میں ہوگا
ہم نے تو بس آواز لگا دی باقی کام عوام کریں گے
ہم کو ایک بہت ہی بڑی سچائی کو افسانہ کرنا ہے
خوب پئیں گے شراب وہم اور خوب خیال خام کریں گے
عشق ہی پوری طرح کر لیں تو سمجھو کوئی جہاد کیا ہے
یہ فرحتؔ احساس ازل کے کاہل کیا کوئی کام کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.