ننگے پاؤں کی آہٹ تھی یا نرم ہوا کا جھونکا تھا
ننگے پاؤں کی آہٹ تھی یا نرم ہوا کا جھونکا تھا
پچھلے پہر کے سناٹے میں دل دیوانہ چونکا تھا
پانچوں حواس کی بزم سجا کر اس کی یاد میں بیٹھے تھے
ہم سے پوچھو شب جدائی کب کب پتا کھڑکا تھا
اور بھی تھے اس کی محفل میں باتیں سب سے ہوتی تھیں
سب کی آنکھ بچا کر اس نے ہم کو تنہا دیکھا تھا
دنیا تو دنیا ہی ٹھہری رنگ بدلتی رہتی ہے
دکھ تو یہ ہے دھیان کسی کا گھٹتا بڑھتا سایا تھا
کیسا شکوہ کیسی شکایت دل میں یہی سوچو جاویدؔ
تم ہی گئے تھے اس کی گلی میں وہ کب تم تک آیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.