ننھے ہاتھوں میں کٹورا نہیں دیکھا جاتا
ننھے ہاتھوں میں کٹورا نہیں دیکھا جاتا
ہم سے غربت یہ تماشا نہیں دیکھا جاتا
حاکم وقت بتا کیسے گزاریں شب و روز
ہر طرف خوف کا پہرا نہیں دیکھا جاتا
دوستوں حق کے لیے ہو کے انا کی خاطر
جنگ میں اپنا پرایا نہیں دیکھا جاتا
اس لیے علم کی شمعوں کو جلاتے ہیں ہم
شہر کا ہم سے اندھیرا نہیں دیکھا جاتا
کبھی اک ڈوبنے والے کی سنی تھیں چیخیں
ہم سے اب جانب دریا نہیں دیکھا جاتا
یک بہ یک جیسے بدل جاتا ہے موسم رضواںؔ
اس طرح اس کا بدلنا نہیں دیکھا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.