ننھے پروں کی جان کے پیچھے پڑے رہے
ننھے پروں کی جان کے پیچھے پڑے رہے
بچپن سے ہم اڑان کے پیچھے پڑے رہے
اتنی بڑی زمین عطا کی گئی ہمیں
پھر بھی ہم آسمان کے پیچھے پڑے رہے
میں تو یہ کہہ رہا تھا کہ سر کاٹ لیجئے
پر وہ مری زبان کے پیچھے پڑے رہے
ہم دونوں ایک دوسرے کی جان تھے مگر
اک دوسرے کی جان کے پیچھے پڑے رہے
فرمان تو خدا کی طرف لوٹنے کا تھا
لیکن ہم اس جہان کے پیچھے پڑے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.