Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقاب فطرت اٹھا رہا ہوں وفا کا چہرہ دکھا رہا ہوں

اکمل آلدوری

نقاب فطرت اٹھا رہا ہوں وفا کا چہرہ دکھا رہا ہوں

اکمل آلدوری

MORE BYاکمل آلدوری

    نقاب فطرت اٹھا رہا ہوں وفا کا چہرہ دکھا رہا ہوں

    کبھی جو اپنا نہ ہو سکا تھا اسی کو اپنا بنا رہا ہوں

    جو سست بیٹھی ہیں آرزوئیں میں ان کے شانے ہلا رہا ہوں

    جو تھک کے جذبات سو رہے ہیں انہیں میں پھر سے جگا رہا ہوں

    ہوائیں ہو جائیں گی مخالف نہیں مجھے اس کی کوئی پروا

    لہو کی بوندیں گرا گرا کر میں اپنا گلشن سجا رہا ہوں

    میں دشمنی کے قریب جا کر تلاش کرتا ہوں دوستی کو

    جو مجھ سے نفرت برت رہے ہیں انہیں میں اپنا بنا رہا ہوں

    ستم تمہارا جفا تمہاری جو یاد آنے لگے ہیں مجھ کو

    گمان کچھ ایسا ہو رہا ہے تمہیں بھی میں یاد آ رہا ہوں

    نہیں ہے حیرت کی بات کوئی یہ ظرف میرا ہے میری جرأت

    ہے جس جگہ بجلیوں کی کثرت وہیں نشیمن بنا رہا ہوں

    میں جانتا ہوں وجود پھولوں کا اور کانٹوں کا ہے چمن میں

    میں پھول بھی چن رہا ہوں اور خار سے بھی دامن بچا رہا ہوں

    تمہارے کام آئے گا ہمیشہ یہ تحفۂ دل قبول کر لو

    تمہارا چہرہ دکھانے تم کو اک آئنہ ساتھ لا رہا ہوں

    جو میرا انداز گفتگو ہے وہی ہے عجز محبت اکملؔ

    غزل کے پردے میں آج افسانہ اپنا ان کو سنا رہا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے