نقاب رخ سے کسی نے اٹھائے ہیں کیا کیا
نقاب رخ سے کسی نے اٹھائے ہیں کیا کیا
دل و نگاہ میں جلوے سمائے ہیں کیا کیا
وہ آ رہے ہیں وہ آئے وہ ہم کلام ہوئے
تصورات کی محفل سجائے ہیں کیا کیا
ہر امتحاں میں ہمیں ایک کامیاب ہوئے
رہ وفا میں قدم ڈگمگائے ہیں کیا کیا
نگاہ ناز اٹھا دیکھ دل فگاروں کو
تری جناب میں سوغات لائے ہیں کیا کیا
دل و نظر کا اندھیرا کسی طرح نہ گیا
چراغ دیر و حرم جگمگائے ہیں کیا کیا
جگر کا داغ خلش دل کی کرب آنکھوں کا
دیار حسن سے انعام پائے ہیں کیا کیا
اسی لیے تو مری شاعری کے چرچے ہیں
حکایت دل پر خوں سنائے ہیں کیا کیا
وفور غم سے بجھے جا رہے ہیں لالہ و گل
ہمارے زخم جگر مسکرائے ہیں کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.