نقش آخر آپ اپنا حادثہ ہو جائے گا
نقش آخر آپ اپنا حادثہ ہو جائے گا
اور طے وہم و یقیں کا مرحلہ ہو جائے گا
گونج اٹھیں گے در و دیوار اپنے کرب سے
لفظ جو تشنہ ہے معنی آشنا ہو جائے گا
جسم بھی پگھلیں گے سائے بھی نہ ٹھہریں گے کہیں
جانے کب یہ سبز منظر بھی ہوا ہو جائے گا
لوگ سب اس کی کہانی جان لیں گے حرف حرف
اور وہ خوش پوش کھل کر بے ردا ہو جائے گا
پیڑ اگلیں گے سیاہی کا سمندر دیکھنا
موسم خوش رنگ مضطرؔ زخم پا ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.