نقش دل پہ رخصت کی وہ گھڑی نہیں ہوتی
نقش دل پہ رخصت کی وہ گھڑی نہیں ہوتی
کاش میری آنکھوں میں روشنی نہیں ہوتی
مجھ سے دل کی ہر ٹوٹی آرزو یہ کہتی ہے
صرف سانس لینا ہی زندگی نہیں ہوتی
یا تمہیں نہیں آتا دل کو لوٹنے کا فن
یا مری ہی فطرت میں عاشقی نہیں ہوتی
ایسے چھایا آنکھوں میں روپ شوخیوں والا
تجھ سے دور رہ کر بھی بیکلی نہیں ہوتی
یہ سمجھ بھی جیون میں آتے آتے آتی ہے
ہر کسی کی قسمت میں ہر خوشی نہیں ہوتی
پوچھ کیسے کٹتی ہیں تیرے ہجر کی راتیں
چاند تو نکلتا ہے چاندنی نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.