نقش پا اس کا زیر زمیں رہ گیا
نقش پا اس کا زیر زمیں رہ گیا
میں فلک تک بچھاتا جبیں رہ گیا
اس کا مطلب میں سائے کے ہم راہ تھا
شام پھیلی تو کچھ بھی نہیں رہ گیا
وقت نے ایک پل کی بھی مہلت نہ دی
جو جہاں تھا وہیں کا وہیں رہ گیا
میری تعمیر پر اک نظر اور بھی
ایک نکتہ مرے نکتہ چیں رہ گیا
اس کو جانا تھا وہ چل دیا چھوڑ کر
مجھ کو اچھا لگا میں یہیں رہ گیا
اے مرے دیدہ ور تو بتا کیسے میں
بد گماں رہ گیا بے یقیں رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.