Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقش پا اس کے راستہ اس کا

نصرت گوالیاری

نقش پا اس کے راستہ اس کا

نصرت گوالیاری

MORE BYنصرت گوالیاری

    نقش پا اس کے راستہ اس کا

    مڑ کے دیکھا تو کچھ نہ تھا اس کا

    مبتلا کر گیا عذابوں میں

    ایک کمزور فیصلہ اس کا

    اختیارات کم نہ تھے میرے

    میں نے چاہا نہیں برا اس کا

    کام تو اور ہی کسی کا تھا

    نام بد نام ہو گیا اس کا

    لوگ جس زہر سے ہلاک ہوئے

    کتنا میٹھا تھا ذائقہ اس کا

    جو مری ہار پر بہت خوش تھا

    اب ہے خود سے مقابلہ اس کا

    راہ کی ظلمتوں سے منزل تک

    اک اجالا ہے حوصلہ اس کا

    کون جانے وہ کیوں بھٹکتا رہا

    اس کو تو یاد تھا پتا اس کا

    اس کے قاتل بڑی عقیدت سے

    پوجتے ہیں مجسمہ اس کا

    توڑ کر مجھ سے رشتۂ امید

    کتنا نقصان ہو گیا اس کا

    غلطی ہو گئی سمجھنے میں

    چاہتا تھا میں فائدہ اس کا

    مأخذ :
    • کتاب : Sab Khwab (Pg. 27)
    • Author : Nusrat Gwaliory
    • مطبع : Nusrat Gwaliory, Tahzeeb Urdu 5071, Kucha Rahman Pandit, Chandni Chouck, Delhi (1998)
    • اشاعت : 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے