نقش پا اس کے راستہ اس کا
نقش پا اس کے راستہ اس کا
مڑ کے دیکھا تو کچھ نہ تھا اس کا
مبتلا کر گیا عذابوں میں
ایک کمزور فیصلہ اس کا
اختیارات کم نہ تھے میرے
میں نے چاہا نہیں برا اس کا
کام تو اور ہی کسی کا تھا
نام بد نام ہو گیا اس کا
لوگ جس زہر سے ہلاک ہوئے
کتنا میٹھا تھا ذائقہ اس کا
جو مری ہار پر بہت خوش تھا
اب ہے خود سے مقابلہ اس کا
راہ کی ظلمتوں سے منزل تک
اک اجالا ہے حوصلہ اس کا
کون جانے وہ کیوں بھٹکتا رہا
اس کو تو یاد تھا پتا اس کا
اس کے قاتل بڑی عقیدت سے
پوجتے ہیں مجسمہ اس کا
توڑ کر مجھ سے رشتۂ امید
کتنا نقصان ہو گیا اس کا
غلطی ہو گئی سمجھنے میں
چاہتا تھا میں فائدہ اس کا
- کتاب : Sab Khwab (Pg. 27)
- Author : Nusrat Gwaliory
- مطبع : Nusrat Gwaliory, Tahzeeb Urdu 5071, Kucha Rahman Pandit, Chandni Chouck, Delhi (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.