Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقش قدم کے ساتھ وہ رستے مٹا کے رہ گئیں

الیاس راج بھٹّی

نقش قدم کے ساتھ وہ رستے مٹا کے رہ گئیں

الیاس راج بھٹّی

MORE BYالیاس راج بھٹّی

    دلچسپ معلومات

    نذرفراقؔ

    نقش قدم کے ساتھ وہ رستے مٹا کے رہ گئیں

    اندھے سفر کو آندھیاں کتنا بڑھا کے رہ گئیں

    سب کے وجود کے لئے کن کی صدا کے آتے ہی

    ارض و سما کی وسعتیں اس میں سما کے رہ گئیں

    ہاتھوں سے کانپتے رہے سوکھے ہوئے ثنا کے پھول

    پیش اثر دعائیں بھی آنکھیں جھکا کے رہ گئیں

    ایک برس تو بھیگ لے صحن بھی چھت کے ساتھ ساتھ

    ایسی ہی ایک دو خواہشیں دل کو دکھا کے رہ گئیں

    پرسش حال پر ترے لب تو خموش ہی رہے

    آنکھوں کو جانے کیا ہوا آنسو گرا کے رہ گئیں

    کتنی دعائیں مانگی تھیں ہم نے سحر کے واسطے

    اس کی شعاعیں کیا کریں آنکھیں بجھا کے رہ گئیں

    دیکھ کے بے ثمر شجر باغ میں راجؔ اس برس

    دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے