Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقش طلسم وہم ہے دنیا کہیں جسے

سید واجد علی فرخ بنارسی

نقش طلسم وہم ہے دنیا کہیں جسے

سید واجد علی فرخ بنارسی

MORE BYسید واجد علی فرخ بنارسی

    نقش طلسم وہم ہے دنیا کہیں جسے

    نیرنگئی نظر ہے تماشا کہیں جسے

    وہ سامنے ہیں اور نہیں طاقت نگاہ

    بے پردگی بھی وہ ہے کہ پردا کہیں جسے

    شرح حقیقت طلب ناتمام ہے

    اک دفتر شکایت بے جا کہیں جسے

    اس جلوہ گاہ ناز کی اللہ رے دل کشی

    حیرانیٔ نظر ہے تماشا کہیں جسے

    موقوف ہے خیال پہ احساس کائنات

    ہے اک نظارہ خواب کا دنیا کہیں جسے

    آئینہ وار وسعت ذوق جنوں کا ہے

    ہر ذرہ میری خاک کا صحرا کہیں جسے

    دل ہے جبین شوق کے پردے میں سجدہ ریز

    اک نقش بندگی ہے سویدا کہیں جسے

    شکوؤں میں رنگ شوخیٔ حسن طلب رہے

    یوں ہو گلا ستم کا تقاضا کہیں جسے

    تاراج شوخیٔ نگہ ناز ہو گیا

    وہ دل کہ درد عشق کی دنیا کہیں جسے

    ہوتا ہے جزو کل کی حقیقت کا آئنہ

    قطروں کا اجتماع ہے دریا کہیں جسے

    فرخؔ ملال ہی سے صفائی کا لطف ہے

    اک خاص ادا ہے رنجش بے جا کہیں جسے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے