Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقش گزرے ہوئے لمحوں کے ہیں دل پر کیا کیا

مشفق خواجہ

نقش گزرے ہوئے لمحوں کے ہیں دل پر کیا کیا

مشفق خواجہ

MORE BYمشفق خواجہ

    نقش گزرے ہوئے لمحوں کے ہیں دل پر کیا کیا

    مڑ کے دیکھوں تو نظر آتے ہیں منظر کیا کیا

    کتنے چہروں پہ رہے عکس مری حیرت کے

    مہرباں مجھ پہ ہوئے آئینہ پیکر کیا کیا

    وقت کٹتا رہا مے خانے کی راتوں کی طرح

    رہے گردش میں یہ دن رات کے ساغر کیا کیا

    چشم خوباں کے اشاروں پہ تھا جینا مرنا

    روز بنتے تھے بگڑتے تھے مقدر کیا کیا

    پاؤں اٹھتے تھے اسی منزل وحشت کی طرف

    راہ تکتے تھے جہاں راہ کے پتھر کیا کیا

    رہ گزر دل کی نہ پل بھر کو بھی سنسان ہوئی

    قافلے غم کے گزرتے رہے اکثر کیا کیا

    آذرانہ تھے مری وحشت دل کے سب رنگ

    شام سے صبح تلک ڈھلتے تھے پیکر کیا کیا

    اور اب حال ہے یہ خود سے جو ملتا ہوں کبھی

    کھول دیتا ہوں شکایات کے دفتر کیا کیا

    مأخذ :
    • کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 336)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے