Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقش کرتا رم و رفتار عناں گیر کو میں

شاہین عباس

نقش کرتا رم و رفتار عناں گیر کو میں

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    نقش کرتا رم و رفتار عناں گیر کو میں

    کیسا چھنکاتا ہوا چلتا ہوں زنجیر کو میں

    غیب و غفلت کا ادھر جشن منا لوں تو چلوں

    ابھی تاخیر سمجھتا نہیں تاخیر کو میں

    خامشی میری کچھ ایسی ہدف آگاہ نہیں

    بات بے بات چلا دیتا ہوں اس تیر کو میں

    ساتواں دن مگر اچھا نہیں گزرا میرا

    چھ دن الٹاتا رہا پردۂ تعمیر کو میں

    موج خوں مجھ سے بس اب شام کی دوری پر ہے

    کتنے دن اور بچا سکتا ہوں شمشیر کو میں

    درمیاں میرا علاقہ ہے بتاؤں نہ بتاؤں

    ایک تصویر کا دکھ دوسری تصویر کو میں

    پھر وہ سطر آتی ہے جب اصل لکھی جاتی ہے

    مجھ کو تحریر مٹا آتی ہے تحریر کو میں

    کہاں لے جانے کو تھی پاؤں کی زنجیر مجھے

    کہاں لے آیا مگر پاؤں کی زنجیر کو میں

    نظم ہو بیٹھا ہوں آہنگ دروں کے ہاتھوں

    نظم کرتا ہوا اک نالۂ شبگیر کو میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے