نرم پھولوں سے کبھی خار سے لگ جاتے ہیں
نرم پھولوں سے کبھی خار سے لگ جاتے ہیں
ہم وہ جگنو ہیں جو دیوار سے لگ جاتے ہیں
دو یتیموں کی محبت ہے یہ جو اڑتے ہوئے
خشک پتے مرے رخسار سے لگ جاتے ہیں
اتنی ہمدردی سے مت دیکھ مری آنکھوں میں
کچھ مرض دیدۂ بیمار سے لگ جاتے ہیں
جب تصور کے خرابے میں تو آ جاتا ہے
اندر اندر کئی بازار سے لگ جاتے ہیں
روز رونا ہے جنہیں شانہ کہاں تک ڈھونڈھے
ہم تو روتے ہوئے دیوار سے لگ جاتے ہیں
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 30)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.