Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نرمیٔ بالش پر ہم کو نہیں بھاتی ہے

مصحفی غلام ہمدانی

نرمیٔ بالش پر ہم کو نہیں بھاتی ہے

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    نرمیٔ بالش پر ہم کو نہیں بھاتی ہے

    دم شمشیر پہ سر رکھیں تو نیند آتی ہے

    کیا بری خو ہے مری بھی کہ بہ ایں دعویٔ عقل

    میں بھی جاتا ہوں وہاں جان جہاں جاتی ہے

    ناقبول اتنا ہوں مردے کو مرے بعد از مرگ

    گور میں رکھیں تو مٹی بھی نہیں کھاتی ہے

    حسن دیکھا ہے مگر ہند کی تصویریں کا

    لیلیٰ بازار میں شکل اپنی جو بدلاتی ہے

    نہ بچے گا کوئی ہرگز جو ہے رخ کی یہ صفا

    نہ جئے گا کوئی مطلق جو یہ خوش گاتی ہے

    خیر سلا سے نسیم سحری گھر جاوے

    کر کے ذکر رخ گل کیوں مجھے پٹواتی ہے

    ستم باد خزاں سے جو کوئی گل کی کلی

    شاخ پر خشک ہو رہ جاتی ہے مرجھاتی ہے

    بے کسی اپنی کا عالم مجھے آ جائے ہے یاد

    کہ گریباں میں مرا سر یوں ہی جھکواتی ہے

    مصحفیؔ کی کوئی امید تو بر لا یارب!

    مدتوں سے یہ ترے در کا مناجاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(haftum) (Pg. 313)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے