نشہ آتا ہے تو پھر وعظ بھی کہہ لیتے ہیں
نشہ آتا ہے تو پھر وعظ بھی کہہ لیتے ہیں
پی کے ہم اور بھی ہشیار ہوئے جاتے ہیں
تیغ کی ان کو پئے قتل ضرورت کیا ہے
خود ہی کھنچ کھنچ کے وہ تلوار ہوئے جاتے ہیں
مست آنکھوں کے اشارے مجھے دیتے ہیں یہ طنز
بے پیے آپ تو سرشار ہوئے جاتے ہیں
مثل منصور جنہیں حق نے کیا ہے حق گو
اور بے باک سر دار ہوئے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.