نشۂ عشق میں سرشار ہیں کس کے اس کے
نشۂ عشق میں سرشار ہیں کس کے اس کے
منتظر آنے کے ہر بار ہیں کس کے اس کے
چارہ گر چارہ گری تیری نہ کام آئے گی
چشم بیمار کے بیمار ہیں کس کے اس کے
کام دوزخ سے نہیں اور نہیں جنت سے غرض
ہاں مگر طالب دیدار ہیں کس کے اس کے
وہ تو پردہ میں ہے صورت نہیں دکھلاتے ہیں
سینکڑوں پھرتے خریدار ہیں کس کے اس کے
کچھ تڑپتے ہیں سسکتے ہیں کئی ہیں بے ہوش
سب یہ جانباز طلب گار ہیں کس کے اس کے
مبتلا جرم میں ہم ہیں تو تجھے کیا زاہد
ہم خطا وار گنہ گار ہیں کس کے اس کے
گو گنہ گار ہیں رحمت کا بھروسا کر کے
اب تو جاتے سر دربار ہیں کس کے اس کے
قید مذہب سے جو چھوٹے گئے آزاد اے شیخ
دام الفت میں گرفتار ہیں کس کے اس کے
اپنی قسمت کا گلہ کیجئے کس سے بیگنؔ
دور از سایۂ دیوار ہیں کس کے اس کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.