Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نشہ نشہ ہی ہے آخر اتر بھی سکتا ہے

نظر دودی

نشہ نشہ ہی ہے آخر اتر بھی سکتا ہے

نظر دودی

MORE BYنظر دودی

    نشہ نشہ ہی ہے آخر اتر بھی سکتا ہے

    ہوا کے ساتھ جو اڑتا ہے مر بھی سکتا ہے

    تمہیں امید ہے اس سے جواب کی لیکن

    سوال سن کے تمہارا وہ ڈر بھی سکتا ہے

    مجھے وہ چھو لے ذرا سا تو میں مہک جاؤں

    وہ تو وجود سے ہو کر گزر بھی سکتا ہے

    پڑا ہے شخص جو چوکھٹ پہ سر جھکا کر ماں

    تری نگاہ سے اک دن سنور بھی سکتا ہے

    بنا ہے آج جو سب کی ہی راہ کا روڑا

    وہ اپنے آپ لڑھک کر بکھر بھی سکتا ہے

    کوئی اپائے رہائی کا دیکھ لے اپنی

    گواہ تیرا بیاں سے مکر بھی سکتا ہے

    کسی بھی بات کو کہنے کا قاعدہ رکھنا

    ترے بیان کا لہجہ اکھر بھی سکتا ہے

    گناہ تو نے جو چھپ کر نظرؔ کئے لیکن

    کوئی گناہ کسی دن ابھر بھی سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے